سے میں آپ کی ملاقات کے لیے بعد مغرب باب سعود کے پاس پہنچا تو حضرت مولانا کہیں نظر نہ آئے۔ معلوم ہوا کہ موصوف شاہی طیارہ میں مدینہ منورہ تشریف لے گئے ہیں، وہاں جامعہ اسلامیہ کی جنرل کونسل کا اجلاس شروع ہے، آپ وہاں شرکت فرمانے کے لیے بلا لیے گئے ہیں۔ دوسرے دن اخبارات کے ذریعہ آپ کی خیریت اور مدینہ منورہ بعافیت پہنچنے کی خبر معلوم ہوئی۔ مرحوم نے یہ بھی فرمایا تھا کہ اللہ کو منظور ہوا تو کبھی ہندوستان آ کر سب سے ملاقات کی کوشش کروں گا۔ صد افسوس کہ مرحوم کی یہ تمنا پوری نہ ہو سکی اور وہ جوارِ رحمت میں پہنچ گئے۔ امسال میں نے آپ کی زیارت کے مقصد سے پاسپورٹ حاصل کیا ہی تھا کہ آپ کے وصال کی خبر آ گئی۔ انا لله وانا اليه راجعون اللہ پاک مرحوم کو فردوسِ بریں میں جگہ دے، لغزشوں کو معاف کرے۔ آپ کے اخلاف کو آپ کا سچا جانشین بنائے اور پوری ملت اسلامیہ کی طرف سے آپ کو بہترین جزاؤں سے نوازے۔ آمین |