’’عاجز احمدالدین جمیع برادرانِ اسلام کی خدمت میں عرض پرداز ہے کہ ایک رسالہ مسمٰی بہ ’’میں مسیحی کیوں ہو گیا‘‘ عاجز کی نظر سے گزرا جس کے مصنف جناب پادری سلطان محمد صاحب افغانستانی ہیں۔وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ میں اسلام کو چھوڑ کر اس لیے عیسائی ہوا کہ اسلام میں نجات نہیں پائی جاسکتی اور عیسائیت میں مجھے نجات مل گئی۔ چند احباب نے اس کا جواب لکھنے کی مجھے ترغیب دی، جن میں خصوصاً مولوی محمد رفیق صاحب(محلہ مدن پورہ لائل پور)شاعرِ اسلام جناب محمد سعید صاحب الفت، شیخ محمد اسحاق صاحب گوجراں والا اور جناب عنایت اللہ صاحب کھوکھر کی والے وغیرہ شامل ہیں۔ اس رسالے کا جواب حضرت شیخ الاسلام جناب مولانا ثناء اللہ رحمہ اللہ(امرتسری)نے اخبار ’’اہلِ حدیث‘‘ میں قسط وار شائع کیا۔(اخبار کے وہ شمارے مجھے دست یاب نہیں ہوئے)بعد ازاں اس کا جواب الجواب پادری صاحب نے وہ آیات اور احادیث جن سے استدلال کرتے ہوئے اسلامی نجات کی نفی کی، بالتفصیل لکھ کر شائع کیا، اور اس کا نام ’’شیرافگن‘‘ رکھا۔چوں کہ مولانا ثناء اللہ صاحب رحمہ اللہ کا لقب ’’شیر پنجاب‘‘ تھا، اس لیے پادری صاحب نے اپنے رسالے کانام ’’شیرافگن‘‘ رکھا۔گویا وہ شیر سے بھی زیادہ طاقت ور ہے۔ اس عاجز نے جناب پادری صاحب کے ہر دو رسائل کو سامنے رکھ کر جواب دیا ہے۔ان کی طول کلامی اور غیر متعلقہ باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف ان کے دلائل ہی کا جواب دیا جاتاہے۔ |