بے حد قدردان ہیں۔ مسجد مبارک(فیصل آباد): مسجد مبارک اہلِ حدیث جو فیصل آباد کے منٹگمری بازار میں واقع ہے، اس شہر میں اہلِ حدیث کی دوسری مسجد ہے۔اس مسجد میں بھی کچھ عرصہ مولانا احمد الدین گکھڑوی خطبہ جمعہ ارشاد فرماتے رہے۔ مختصر الفاظ میں اس مسجد کی تاریخِ تعمیر یہ ہے کہ یہ احاطہ ایک بزرگ شیخ عبدالرحیم نے خریدا اور اسے مسجد کی تعمیر کے لیے وقف کر دیا۔اس علاقے کے ہندو مسجد کی تعمیر کے سخت خلاف تھے اور مسلمان مسجد تعمیر کرنا چاہتے تھے۔اتفاق سے انہی دنوں یہاں مولانا ابوالکلام آزاد اور گاندھی جی آئے۔دونوں دھوبی گھاٹ کے قریب کہیں ٹھہرے تھے۔شہر کے چند مسلمان زعما ان کی خدمت میں گئے اور انھیں صورت حال سے مطلع کیا اور کہا کہ وہ اپنے اثرو رسوخ سے کام لے کر ہندوؤں کو مسجد کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کرنے سے روکیں۔انھوں نے جواب دیا یہ کوئی اہم مسئلہ نہیں ہے، آپ بے فکر ہو کر مسجد تعمیر کریں۔چنانچہ مسجد تعمیر ہو گئی۔امین پور بازار کی جامع مسجد اہلِ حد یث کے بعد اس شہر میں اہلِ حدیث کی یہ دوسری مسجد ہے۔ اس مسجد میں بھی مولانا احمد الدین گکھڑوی کا کچھ مدت خطبہ جمعہ کا سلسلہ جاری رہا۔اب بہت سالوں سے اس کے منصبِ خطابت پرمولانا ارشاد الحق اثری فائز ہیں۔ادارہ علومِ اثریہ بھی اسی مسجد میں قائم ہے۔اس کے سربراہ بھی مولانا ارشاد الحق اثری ہیں۔اس ادارے میں متعدد اہلِ علم حضرات تصنیفی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، جن میں مولانا عبدالحی انصاری کا نامِ نامی بھی شامل ہے۔ادارہ علومِ اثریہ کی طرف سے عربی اور اردو کی بہت سی اہم کتابیں شائع ہوچکی ہیں اور مسلسل شائع ہو رہی ہیں۔یہ ادارہ اللہ |