زیادہ سے زیادہ وقت گھر سے باہر رہنا شروع کر دیا۔یہاں تک کہ ایک دن یہ سانحہ رونما ہوگیا۔ ایک دن میرے شوہر نے بتایا کہ وہ کاروباری سلسلے میں پانچ دن کے سفر پر کہیں جا رہا ہے۔اس نے مجھے مشورہ دیا کہ میں بچوں کے ساتھ اپنے مائیکے والوں سے مل آؤں۔میں نے محسوس کیا کہ اپنے آشنا سے کھل کر ملنے کا یہ مناسب وقت ہے۔میں نے اپنے مائیکے جانے سے انکار کر دیا۔ناچار میرا شوہر اس پر رضا مند ہوگیا۔پھر وہ جمعہ کے دن پانچ دن کے لیے سفر پر روانہ ہوگیا۔اس کی روانگی کے بعد ایک دن چھوڑ کر اتوار کو ہم نے ملاقات طے کی۔میں نے اس شیطان صفت شخص سے ایک مارکیٹ میں ملاقات کرنے کا وعدہ کیا۔میں اس کے ساتھ گاڑی میں سوار ہوگئی۔وہ مجھے مختلف سڑکوں پر لیے گھماتا رہا۔ یہ میری زندگی کا پہلا موقع تھا کہ میں کسی اجنبی کے ساتھ باہر گئی تھی۔اس لیے میں کچھ قلق و اضطراب اور پریشانی میں مبتلا تھی۔اور وہ مجھ سے بھی زیادہ پریشان نظر آرہا تھا۔میں نے اس سے کہا کہ میں گھر سے باہر زیادہ وقت نہیں رہ سکتی۔مجھے ڈر ہے کہ میرا شوہر کہیں فون نہ کرے یا کوئی اور واقعہ نہ رونما ہو جائے۔اس نے یہ سن کر کہا کہ اگر تمھارے شوہر کو پتا چل گیا تو کیا ہے۔!! ہو سکتا ہے کہ وہ تمھیں طلاق دے دے، اس طرح تمھاری جان ہی چھوٹ جائے گی۔مجھے اس کی یہ بات اور لہجہ پسند نہ آیا۔میں مزید پریشان ہوگئی۔میں نے اس سے کہا کہ زیادہ دور ہرگز نہ جائیں، میں گھر سے زیادہ لیٹ نہیں ہونا چاہتی۔اس نے اب مجھے اِدھر اُدھر کی باتوں میں الجھانا شروع |