Maktaba Wahhabi

154 - 158
تھی۔لیکن میں اس سے ذرہ بالا رہتی۔کسی خاص وجہ سے نہیں، بلکہ محض ڈرتی تھی اور اندیشہ ہائے دور دراز مجھے اس کی اجازت نہیں دے رہے تھے۔ اس کا اصرار روز بروز بڑھتا گیا۔وہ صرف مجھے دیکھنا چاہتا تھا۔اس کے سوا کچھ نہیں۔میں نے اس کا یہ مطالبہ ایک شرط کے ساتھ قبول کر لیا کہ ہماری یہ ملاقات پہلی۔اور یہی آخری بھی ہوگی۔ہم نے باہم یہ عہد و پیمان کر لیا اور پھر ایک مارکیٹ میں ملاقات کی۔اور ہم دونوں کے مابین تیسرا شیطان لعین بھی تھا۔حقیقی بات تو یہ ہے کہ مجھے وہ پہلی ہی نظر میں بھا گیا۔بلکہ شیطان نے اسے میری نگاہوں میں خوب مزین کردیا۔ میرا شوہر کوئی بدصورت تو نہیں تھا۔لیکن شیطان حرام کو بنا سنوار کر پیش کرتا ہے۔ہم دونوں باہم مل کر اپنی اپنی راہ چلے گئے۔مگر اس ملاقات کے بعد ہمارا تعلق روز بروز قوی سے قوی تر ہوتا گیا۔وہ نہیں جانتا تھا کہ میں شادی شدہ ہوں۔بال بچوں والی ہوں۔اس کے بعد بھی اس نے مجھے کئی مرتبہ دیکھا اور ملاقات کی۔ آہستہ آہستہ اسے میرے بارے میں تمام باتیں معلوم ہوگئیں۔اس نے مجھے اس مقام پر لا کھڑا کیا کہ میں اپنے شوہر سے نفرت کرنے لگی۔بالآخر اس نے یہ مشورہ میرے سامنے رکھ دیا کہ میں اپنے شوہر سے طلاق لے لوں۔تاکہ وہ مجھ سے شادی کرلے۔ اب میں اپنے شوہر سے نفرت کرنے لگی تھی۔میں نے اب روز بروز نت نئے مسائل کھڑے کرنا شروع کر دیے، تاکہ کسی طرح وہ مجھے طلاق دے دے۔میرے شوہر سے یہ گھٹیا قسم کے امور برداشت نہ ہوئے۔لہٰذا اس نے
Flag Counter