Maktaba Wahhabi

121 - 158
یوں عرض گزار ہوئے: میں نے دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ کی چیز نہیں کھاتے۔لیکن یہ چیزیں تو ہدیہ ہیں، جنھیں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعزاز و اکرام کے لیے لایا ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔یہ صدقہ نہیں ہے، یہ کہتے ہوئے انھوں نے وہ اشیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کر دیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دستِ مبارک آگے بڑھایا اور اس میں سے کچھ تناول فرمایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے بھی حسبِ منشا کچھ کھایا۔جب سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ نے یہ منظر دیکھا تو دل ہی دل میں پکار اُٹھے کہ نبی مبعوث کی صفات میں سے یہ دوسری صفت بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں موجودہے۔اب صرف ایک چیز باقی رہ گئی ہے اور وہ یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں شانوں کے درمیان مہرِنبوت دیکھ لیں۔ لیکن یہ ان کے لیے آسانی سے کہاں ممکن تھا۔سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ پھر اپنے مالک کے پاس لوٹ آئے۔لیکن ان کا دل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں صحیح خبر پانے کا منتظر تھا۔انھوں نے کچھ دن انتظار کیا اور پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے۔ اس مرتبہ انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ منورہ کے قبرستان بقیع الغرقد میں پایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری صحابی کے جنازے کے ساتھ وہاں تدفین کے لیے رکے ہوئے تھے۔سلمان رضی اللہ عنہ جب وہاں پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اردگرد صحابہ رضی اللہ عنہم کو پایا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لباس کی کیفیت یہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو چادریں
Flag Counter