Maktaba Wahhabi

39 - 41
حسین کے ساتھ قتل کر دیے گئے تھے [1] حضرت فاطمہ سے حضرت علی کی شادی کے موقع پر حضرت عثمان ہی نے حضرت علی کا تعاون فرمایاچنانچہ خود شیعی کتابوں میں یہ واقعہ حضر ت علی رضی اللہ عنہ کی زبانی مرقوم ہے وہ فرماتے ہیں کہ جب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حضرت فاطمہ سے شادی کا پیغام لے کر گیا تو آپ نے مجھ سے فرمایا اپنی زرہ بیچ دو اور اس کی قیمت لے کر میرے پاس آؤ تاکہ میں تمہارے اور فاطمہ کے لئے کچھ انتظام کردوں،حضرت علی کہتے ہیں کہ میں اپنی زرہ لے کر بازار گیا اور اسے چار سو درہم میں حضرت عثمان بن عفان کے ہاتھوں فروخت کردیا ،جب میں نے ان سے درہم لے لیا اور انہوں نے مجھ سے زرہ لے لی تو کہا کہ اے ابوالحسن (یہ حضرت علی کی کنیت ہے )کیا میں اس زرہ کا آپ سے زیادہ حقدار نہیں اور آپ درہم کے مجھ سے زیادہ حقدار نہیں؟میں نے کہا کہ ہاں ۔حضرت عثمان نے کہا کہ اب یہ زرہ میری جانب سے آپ کے لئے ہدیہ (تحفہ)ہے ۔چنانچہ میں زرہ اور درہم دونوں لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا اور انہیں آپ کے سامنے رکھ دیا اور حضرت عثمان والی پوری بات آپ کو بتلائی،یہ سن کر اللہ کے رسول نے ان کے لئے خیر کی دعا فرمائی۔ [2]
Flag Counter