Maktaba Wahhabi

25 - 34
عَلٰی إِیْغَالِہٖ فِيْ الْعَظَمَۃِ ، فَمَا الظَّنُّ بِاِسْتِعْظَامِ أَعْظَمِ الْعُظْمَائِ۔‘‘ [1] ’’اور ان میں سے (ایک بات) یہ ہے، کہ یقینا اللہ تعالیٰ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کی تعریف فرمائی ہے۔ ارشاد ہے:[(ترجمہ:)’’یقیناً آپ صلی اللہ علیہ وسلم عظیم اخلاق والے ہیں‘‘] بڑوں کا کسی چیز کو بڑا کہنا، اس چیز کی بہت زیادہ عظمت پر دلالت کیا کرتا ہے، تو وہ چیز کس قدر عظیم ہو گی ، جسے تمام بڑوں میں سے سب سے زیادہ بڑے(اللہ تعالیٰ) عظیم قرار دیں؟‘‘ آیت شریفہ کی تفسیر میں علامہ الوسی نے لکھا ہے: ’’ لَا یُدْرِکُ شَأوَہٗ أَحَدٌ مِنَ الْخَلْقِ۔‘‘ [2] ’’مخلوق میں سے کسی کی اس کی بلندی تک رسائی نہیں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تمام لوگوں میں سب سے زیادہ سچے ، سب سے زیادہ ایفائے عہد کرنے والے ، سب سے زیادہ شفیق و مہربان ، سب سے زیادہ شرم و حیا والے ، سب سے زیادہ جودو سخا والے ، سب سے زیادہ صلۂ رحمی کرنے والے ، دوسروں کو اپنی ذات پر سب سے زیادہ ترجیح دینے والے اور دنیا اور اس کے سازو سامان سے سب سے زیادہ زہد اختیار فرمانے والے تھے۔[3] آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ عالیہ کے بارے میں گواہی دوست اور دشمن ، موافق اور مخالف، سب لوگوں نے دی ہے۔ مثال کے طور پر حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق اپنے تاثرات بایں الفاظ بیان کیے :
Flag Counter