وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ﴾[1] اور جن لوگوں نے پرہیز گاری کی اللہ تعالیٰ انہیں ان کی کامیابی کے ساتھ بچا لے گا‘ انہیں کوئی برائی چھو بھی نہ سکے گی اور نہ وہ کسی طرح غمگین ہوں گے۔ ۹-متقی حضرات عذاب جہنم سے محفوظ ہوں گے اور پل صراط پر(بآسانی)گزر جائیں گے: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَإِن مِّنكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلَىٰ رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا﴿٧١﴾ثُمَّ نُنَجِّي الَّذِينَ اتَّقَوا وَّنَذَرُ الظَّالِمِينَ فِيهَا جِثِيًّا﴾[2] تم میں سے ہر ایک وہاں ضرور وارد ہونے والا ہے‘ یہ تمہارے رب کے ذمہ قطعی‘ فیصل شدہ امر ہے۔پھر ہم پرہیزگاروں کو تو بچالیں گے اور ظالموں کو اسی میں گھٹنوں کے بل گرا ہوا چھوڑ دیں گے۔ ۱۰-متقیوں کی صحبت اور محبت دنیا و آخرت میں دائمی ہوگی ‘ اس کے |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |