Maktaba Wahhabi

226 - 262
چنانچہ اسے علمی کمال اور دنیا و آخرت میں اس کے لئے جو چیز زیادہ نفع بخش اور مناسب و بہتر ہوتی ہے اس میں دلچسپی لینے سے روک دیتے ہیں۔جب بندہ کسی برائی میں واقع ہوتا ہے اور اسے اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تو اس کے دل و جان اور اعضاء جسمانی اس کی خیانت کرتے ہیں،اور اس کی مثال اس آدمی کی سی ہوتی ہے جس کے پاس کوئی زنگ آلود تلوار ہو اور وہ نیام میں اس طرح پیوست ہو کہ جب وہ اسے کھینچے تو وہ نہ نکلے‘ عین اسی موقع پر اسے جانی دشمن کا سامنا ہو جائے،اور جب وہ اپنا ہاتھ تلوار کے دستانے پر رکھ کر اسے سونتنے کی کوشش کرے تو وہ نکلے ہی نہ‘ اور انجام کار یہ ہو کہ دشمن اس پر قابو پاکر اس کا کام تمام کردے‘ بعینہ اسی طرح دل پر گناہوں کا زنگ چڑھ جاتا ہے اور مرض میں لت پت ہوجاتا ہے ‘ اور جب بندہ کو دشمن کے مقابلہ کی ضرورت ہوتی ہے تو اسے اس سے کوئی سہارا نہیں ملتا،بندہ تو اپنے دل ہی سے مقابلہ کرتا ہے ‘ اعضاء و جوارح دل کے تابع ہوتے ہیں۔ مقصود یہ ہے کہ بندہ جب کسی پریشانی یا مصیبت یا آزمائش میں مبتلا
Flag Counter