رہی وہ وحشت جو گنہ گار اور دیگر لوگوں بالخصوص اہل خیر حضرات کے درمیان ہوتی ہے تو بندہ(گنہ گار)اور اپنے اور دیگر لوگوں کے درمیان وحشت محسوس کرتا ہے،جس قدر وہ وحشت قوی تر ہوتی ہے وہ نیکو کار حضرات اور ان کی ہم نشینی سے دور اوران سے استفادہ کی برکت سے محروم ہوتا جاتا ہے،اور جس قدر وہ اللہ والو ں سے دور ہوتا ہے اسی قدر شیطان کے چیلوں سے قریب ہوتا ہے،اس وحشت میں قوت پیدا ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ مستحکم اور پائیدار ہوجاتی ہے اور نتیجۃً اس کے‘ اس کی بیوی ‘ اس کے بچے‘رشتہ دار نیز اس کے اور اس کے نفس کے درمیان وحشت پھیل جاتی ہے،چنانچہ آپ خود اسے اپنی ذات سے وحشت محسوس کرتا ہوا پائیں گے۔ بعض سلف نے کہا ہے کہ:’’جب میں اللہ کی نافرمانی(گناہ)کرتاہوں تو اس کی وحشت و نحوست اپنے چوپائے اور اپنی بیوی کے چال چلن میں محسوس کرتا ہوں۔‘‘[1] فضیل بن عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’(جب)میں گناہ کرتا ہوں تو |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |