کے ساتھ کوئی گناہ صغیرہ نہیں ہوتا۔ (۲) گناہ کو معمولی اور حقیر سمجھنا: چنانچہ اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے‘ وہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ’’ يا عائشةُ إيّاكِ ومحقراتِ الأعمالِ فإنَّ لها مِنَ اللّٰہِ طالِبًا ‘‘[1] اے عائشہ! حقیر اعمال(چھوٹے گناہوں)سے بچو‘ کیونکہ اللہ کی جانب سے اس کا ایک طلب کرنے والا(نگراں)ہے۔ سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ إيّاكم ومُحَقَّراتِ الذنوبِ،كقومٍ نَزَلوا في بطنِ وادٍ،فجاءَ ذا بعُودٍ،وجاء ذا بعُودٍ،حتى أنْضَجوا خُبزَتَهم، |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |