Maktaba Wahhabi

88 - 702
مَصِیْرًاo اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآئِ وَ الْوِلْدَانِ لَایَسْتَطِیْعُوْنَ حِیْلَۃً وَّ لَا یَھْتَدُوْنَ سَبِیْلًاo فَاُولٰٓئِکَ عَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّعْفُوَ عَنْہُمْ وَ کَانَ اللّٰہُ عَفُوًّا غَفُوْرًاo﴾ [النساء ۹۷۔ ۹۹] ’’بے شک وہ لوگ جنھیں فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہوتے ہیں ، کہتے ہیں تم کس کام میں تھے؟ وہ کہتے ہیں ہم اس سر زمین میں نہایت کمزور تھے۔ وہ کہتے ہیں کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے؟ تو یہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ لوٹنے کی بری جگہ ہے۔مگر وہ نہایت کمزور مرد اور عورتیں اور بچے جو نہ کسی تدبیر کی طاقت رکھتے ہیں اور نہ کوئی راستہ پاتے ہیں ۔ تو یہ لوگ، اللہ قریب ہے کہ انھیں معاف کر دے اور اللہ ہمیشہ سے بے حد معاف کرنے والا، نہایت بخشنے والاہے۔‘‘ پس اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ان کمزور لوگوں کا عذر پیش کیا ہے جو ہجرت کرنے سے عاجز آگئے تھے۔ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ مَا لَکُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآئِ وَ الْوِلْدَانِ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا مِنْ ھٰذِہِ الْقَرْیَۃِ الظَّالِمِ اَھْلُہَا وَ اجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْکَ وَلِیًّا وَّ اجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْکَ نَصِیْرًاo﴾[النساء ۷۵] ’’اور تمھیں کیا ہے کہ تم اللہ کے راستے میں اور ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمیں اس بستی سے نکال لے جس کے رہنے والے ظالم ہیں اور ہمارے لیے اپنے پاس سے کوئی حمایتی بنا دے اور ہمارے لیے اپنے پاس سے کوئی مدد گار بنا۔‘‘ یہ لوگ اپنے دین کے شعائر قائم کرنے سے عاجز آگئے تھے۔ تو ان سے وہ امور بھی ساقط ہوگئے جن کی ادائیگی سے وہ عاجز ہوگئے تھے۔ اگریہ حکم ان لوگوں کے متعلق ہے جو مشرک تھے اور پھر ایمان لے آئے تو ان لوگوں کے بارے میں کیا خیال ہے جو اہل کتاب میں سے تھے ؛اورپھر ایمان لے آئے۔ اورایسے ہی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ فَاِنْ کَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّلَّکُمْ وَ ہُوَ مُؤْمِنٌ﴾ ’’ اور اگروہ تمہاری دشمن قوم میں سے ہو اور وہ مؤمن ہو۔‘‘ کہا گیا ہے: یہ آیت اس آدمی کے بارے میں نازل ہوئی ہے؛ جس پر اہل حرب کا لباس ہو۔ مثال کے طور پر وہ دشمنوں کی صف میں ہو؛ اور مقاتل کے لیے اسے بچانا مشکل ہو؛کیونکہ اسے تو دشمن سے لڑنے کا حکم ہے۔ تو اس صورت میں اس سے دیت ساقط ہو جائے گی؛ اور اس کا کفارہ ادا کرنا واجب ہوگا۔ یہ امام شافعی رحمہ اللہ کا قول ہے؛ اور امام
Flag Counter