Maktaba Wahhabi

316 - 702
غرض ان میں سے وہ تو سالمیہ کے اور یہ کلابیہ کے موافق ٹھہرے۔ ان میں نزاعات اور خصومات بلکہ فتنے تک پیدا ہوئے اور ان سب کے قول کی اصل یہ ہے کہ ’’قرآن قدیم ہے۔‘‘ یہ بھی ایک بدعت ہے، اسلاف میں سے کوئی اس کا قائل نہیں ۔ اسلاف کا قول تو یہ ہے کہ قرآن یہ اللہ کا کلام اور غیر مخلوق ہے، اسی سے شروع ہوا ہے اور اسی کی طرف لوٹ جاتا ہے۔ ان لوگوں کا یہ پہلا قول کہ ’’قرآن اللہ کا کلام ہے‘‘ انھیں کافی تھا۔ کیونکہ کسی بھی متکلم کاکلام اس سے منفصل نہیں ہو سکتا۔ یہ بات معقول و منقول دونوں کے خلاف ہے اور جملہ صفات میں بھی یہ ممتنع ہے کہ موصوف ایک ایسی صفت سے متصف ہو جو اس کی ذات کے ساتھ قائم نہ ہو بلکہ وہ اس کی ذات سے جدا ہی ہو ۔ رہا جہمیہ اور معتزلہ کا یہ گمان کہ رب تعالیٰ کا کلام، ارادہ، محبت، کراہت، رضا اور غضب وغیرہ کہ یہ سب صفات اس کی مخلوق اور اس سے جدا ہیں ۔ جمہور اخلاف اور اسلاف نے ان کی اس بات پر انکار کیا ہے۔ بلکہ اسے کفر قرار دیا ہے جو رسول کی تکذیب کو متضمن ہے اور رب تعالیٰ جن صفات کا مستحق ہے ان کے انکار کو بھی شامل ہے۔اسلاف کا کلام ان اقوال کا ردّ کرتا ہے اور ان باتوں کو کفر بتلاتا ہے۔ اسی طرح اسلاف یہ بھی نہیں کہتے کہ: رب تعالیٰ کا فرعون اور اس کی قوم پر غضب قدیم ہے اور نہ یہ بات ہے کہ رب تعالیٰ کا بندے کی توبہ سے خوش ہونا قدیم ہے۔ اس طرح رب تعالیٰ کی وہ جملہ صفات جو اس نے خود اپنے لیے بیان کی ہیں جیسے طاعت اور معصیت پر بندوں کو ان کی جزا دینا۔ اس کا راضی اور ناراض و غضب ناک ہونا کہ ان میں سے بھی کسی صفت کو اسلاف میں سے کسی نے بھی قدیم نہیں کہا۔ کیونکہ جزاء عمل سے پہلے نہیں ہوتی۔قرآن اسی بات کو صریح بیان کرتا ہے کہ جزا کا سبب بندوں کے اعمال ہیں چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَلَمَّا آسَفُوْنَا انتَقَمْنَا مِنْہُمْ﴾ (الزخرف: ۵۵) ’’پھر جب انھوں نے ہمیں غصہ دلایا تو ہم نے ان سے انتقام لیا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ اتَّبَعُوْا مَا اَسْخَطَ اللّٰہَ وَکَرِہُوا رِضْوَانَہٗ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَہُمْ﴾ (محمد: ۲۸) ’’یہ اس لیے کہ بے شک انھوں نے اس چیز کی پیروی کی جس نے اللہ کو ناراض کر دیا اور اس کی خوشنودی کو برا جانا تو اس نے ان کے اعمال ضائع کر دیے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ﴾ (آل عمران: ۳۱) ’’کہہ دے اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو، اللہ تم سے محبت کرے گا۔‘‘ غرض اس جیسی متعدد آیات ہیں ۔
Flag Counter