Maktaba Wahhabi

233 - 702
﴿اَلَمْ اَعْہَدْ اِِلَیْکُمْ یَابَنِیْ آدَمَ اَنْ لَا تَعْبُدُوا الشَّیْطَانَ اِِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌo وَاَنْ اعْبُدُوْنِی ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌo﴾ (یٰسٓ: ۶۰۔۶۱) ’’کیا میں نے تمھیں تاکیدنہ کی تھی اے اولاد آدم! کہ شیطان کی عبادت نہ کرنا، یقیناً وہ تمھارا کھلا دشمن ہے۔ اور یہ کہ میری عبادت کرو، یہ سیدھا راستہ ہے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ رب تعالیٰ کو ایمان اور عمل صالح محبوب ہے اور وہ متقین، محسنین، توابین، متطہرین اور مقسطین سے محبت کرتا ہے اور معاصی سے نہ محبت کرتا ہے اور نہ ان سے راضی ہی ہے۔ پس ہمارا امت کے اجماع سے استدلال کرنا یہ تمھارے اس قول سے استدلال کرنے سے زیادہ قوی ہے کہ ’’جو اللہ نے چاہا وہ ہوا اور جو نہ چاہا وہ نہ ہوا۔‘‘ کیونکہ پوری امت اس بات پر متفق ہے کہ اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم نماز، صدقہ اور اعمالِ صالحہ پر راضی ہے اور یہ انھیں محبوب ہیں ۔ جبکہ اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم فواحش اور ظلم سے نہ تو راضی ہیں اور نہ یہ انھیں پسند ہیں ۔ پس تم لوگوں نے اپنے اس قول میں ’’کفر و عصیان اور فسق و فجور میں سے جو بھی واقع ہوا، وہ اللہ اور اس کے رسول کو محبوب اور پسند ہے۔‘‘ کتاب و سنت اور اجماع امت کی مخالفت کی ہے۔ تمھارا قول ہے کہ رب تعالیٰ نے ایمان والوں کو ایمان کی نعمت کے ساتھ خاص نہیں کیا بلکہ اس کی یہ نعمت کفار اور مومنین سب کے حق میں یکساں ہے۔ بلاشبہ یہ عقل و شرع دونوں کے خلاف ہے۔ کیونکہ رب تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَلٰکِنَّ اللّٰہَ حَبَّبَ اِِلَیْکُمُ الْاِِیْمَانَ وَزَیَّنَہٗ فِیْ قُلُوْبِکُمْ وَکَرَّہَ اِِلَیْکُمُ الْکُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْیَانَ اُوْلٰٓئِکَ ہُمْ الرَّاشِدُوْنَo﴾ (الحجرات: ۷) ’’اور لیکن اللہ نے تمھارے لیے ایمان کو محبوب بنا دیا اور اسے تمھارے دلوں میں مزین کر دیا اور اس نے کفر اور گناہ اور نافرمانی کو تمھارے لیے ناپسندیدہ بنا دیا، یہی لوگ ہدایت والے ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿یَمُنُّونَ عَلَیْکَ اَنْ اَسْلَمُوْا قُلْ لَا تَمُنُّوا عَلَیَّ اِِسْلَامَکُمْ بَلْ اللّٰہُ یَمُنُّ عَلَیْکُمْ اَنْ ہَدَاکُمْ لِلْاِِیْمَانِ اِِنْ کُنْتُمْ صَادِقِیْنَo﴾ (الحجرات: ۱۷) ’’وہ تجھ پر احسان رکھتے ہیں کہ وہ اسلام لے آئے، کہہ دے مجھ پر اپنے اسلام کا احسان نہ رکھو، بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے تمھیں ایمان کے لیے ہدایت دی، اگر تم سچے ہو۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَلَوْلَا فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَتُہٗ مَا زَکَا مِنْکُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَبَدًا﴾ (النور: ۲۱) ’’اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تم میں سے کوئی بھی کبھی پاک نہ ہوتا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
Flag Counter