Maktaba Wahhabi

50 - 75
عَنْ جَابِرٍالْجُعْفِيِّ وَعَنْ أَبِي الزُّبَیْرِعَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰه عنہ کرکے جابر جعفی اور حضرت ابی الزبیر رحمہ اللہ دونوں کو حضرت جابر رضی اللہ عنہ (صحابی)کا شاگرد اور ان سے روایت کرنے والے بنا دیا، اس سے فائدہ یہ سمجھا کہ قائلین [اہلحدیث]کا اعتراض رفع ہوجائیگا کیونکہ جھوٹا راوی جب ثقہ کی متابعت میں روایت کرے تو حدیث کی صحت میں کچھ خلل واقع نہیں ہوتا مگر ان کی یہ تمنّا پوری نہ ہوئی کیونکہ مطبوعہ فاروقی کی نقل جب مطبع نظامی اور مجتبائی دہلی میں چھپی تو مولوی محمد طاہر حنفی نے اس واؤ کے خلاف حاشیہ پر یہ اعلان شائع کردیا : ( قَالَ فِي الزَّیْلَعِيِّ: حَدِیْثُ جَابِرٍاَخْرَجَہٗ ابْنُ مَاجَۃَ فِيْ سُنَنِہٖ عَنْ جَابِرٍالْجُعْفِيِّ عَنْ أَبِيْ الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰه عنہ ) [1] ’’امام زیلعی نے کہا ہے کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کو امام ابن ماجہ نے اپنی سنن میں عَنْ جَابِرٍالْجُعْفِيِّ عَنْ أَبِي الزُّبَیْرِعَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰه عنہ کے طریق سے روایت کیا ہے ۔‘‘ 5 حافظ ابن ِ حجر رحمہ اللہ جیسے خاتمہ الحفّاظ نے بیہقی کے حوالہ سے یوں ذکر کیا ہے : (( وَاِذَا کَبَّرَ لِلرُّکُوْعِ وَاِذَا رَفَعَ مِنَ الرُّکُوْعِ رَفَعَہُمَا کَذٰلِکَ فَقَالَ:سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ)) ’’جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کے لیٔے تکبیر کہی اور جب رکوع سے سَر اُٹھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع یدین کی اور فرمایا : (( سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗٗ )) ’’اللہ نے اسکی سن لی جس نے اس کی تعریف کی۔‘‘ وَزَادَ الْبَیْہَقِيُّ:(( فَمَا زَالَتْ تِلْکَ صَلٰوتُہٗ حَتَّی لَقِيَ اللّٰہَ )) [2]
Flag Counter