آگ میں ڈالنے کا حکم دیں گے؛ جو کہ انتہائی برا ٹھکانہ ہے۔ جواب: یہ حدیث موضوع اور باطل ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب[ اللسان المیزان ] میں لکھا ہے کہ : یہ حدیث محمد بن علی البغدادی العباسی العطارنے گھڑی ہے ۔اس نے اس کی سند یوں بنائی ہے کہ ابا بکر بن زیاد النیسابوری نے ربیع سے اور انہوں نے شافعی سے انہوں نے مالک سے انہوں نے سمی سے انہوں نے ابی صالح سے اور انہوں نے ابو ہریرہ سے روایت کیاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’جس نے نماز میں سستی کی اللہ اس کو پندرہ سزائیں دے گا……۔۔الخ۔‘‘ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اپنی کتاب[ میزان الإعتدال ] [1]میں محمد بن علی کو جھوٹا کہا ہے۔ وبا للّٰه التوفیق۔وصلی ا للّٰه علی نبینا محمد وعلی االہ وصحبہ وسلم ۔ اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء[2] ٭ صدر:عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز ٭ نائب صدر:عبدالرزاق بن عفیفی ٭ رکن:عبداللہ بن قعود ٭ رکن:عبداللہ بن غدیان |
Book Name | جھوٹی بشارتیں |
Writer | عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز ، محمد بن صالح العثیمین ، عبد اللہ بن عبد الرحمن بن الجبیرین ، صالح بن فوزان الفوزان |
Publisher | دار المعرفۃ |
Publish Year | |
Translator | الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 151 |
Introduction |