Maktaba Wahhabi

156 - 611
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی تعلیم اپنی امت کو دی ہے۔ اس قسم کے لوگوں کو جب کوئی قرآن و حدیث کو ماننے والا سمجھاتا ہے کہ یہ حرام ہے، شرک ہے تو بگڑجاتے ہیں۔ جب وہ کہتا ہے کہ اس سے باز رہو، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا قرآن اعلان فرما رہا ہے: { وَ یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لَا یَضُرُّھُمْ وَ لَا یَنْفَعُھُمْ وَ یَقُوْلُوْنَ ھٰٓؤُلَآئِ شُفَعَآؤُنَا عِنْدَ اللّٰہِ قُلْ اَتُنَبِّئُوْنَ اللّٰہَ بِمَا لَا یَعْلَمُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ سُبْحٰنَہٗ وَ تَعٰلٰی عَمَّا یُشْرِکُوْنَ} [یونس: ۱۸] ’’اور یہ (مشرک) اللہ تعالیٰ کے سوا ان کو (بتوں) پوجتے ہیں جو نہ ان کانقصان کر سکتے ہیں نہ فائدہ اور کہتے ہیں:اللہ کے پاس یہ ہمارے سفارشی ہوں گے(اے پیغمبر!) کہہ دے:کیا تم اللہ کو وہ بات بتلاتے ہو جس کو نہ وہ آسمانوں میں پہچانتا ہے نہ زمین میں، وہ ان کے شرک سے پاک اور برتر ہے۔‘‘ جب وہ انھیں کہتا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ شرک کرنے والے کا ٹھکانا جہنم ہے، تو یہ مسلمان اللہ کا کلام اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان سننے کے بعد بھی احسان ماننے کے بجائے اُس کے دشمن بن جاتے ہیں اور کہتے کیا ہیں کہ تم تو ہو ہی وہابی۔ تمھیں کیا پتا، تم بے دین ہو بلکہ مرتد ہو، تمھیں انبیا و صالحین سے محبت ہی نہیں، ہم ان سے محبت کرتے ہیں، یہ اللہ کے بڑے پیارے ہیں، انھوں نے بڑی محنتیں کی ہیں، یہ بہت ہی اللہ کے قریب پہنچے ہوئے ہیں، ہماری ان کی آگے، ان کی اللہ کے آگے، لہٰذا ہم ان کی عبادت نہیں کرتے یہ تو اولیاء اللہ کی محبت اور ان کی تعظیم ہے، یہ صالحین ہمارے اور اللہ کے درمیان وسیلہ ہیں۔ نہیں، ہرگز یہ ان کا وسیلہ نہیں بنیں گے، یہ محض ان کی آرزوئیں ہیں، جن کی ان کے پاس کوئی دلیل نہیں۔ ان لوگوں کے متعلق اللہ کا قرآن اعلان فرما رہاہے: { وَ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَکُمْ وَ لَآ اَنْفُسَھُمْ یَنْصُرُوْنَ} [الأعراف: ۱۹۷] ’’ اور جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، وہ تمھاری کچھ مدد نہیں کر سکتے، وہ تو اپنی مدد بھی نہیں کرسکتے۔‘‘ جو اپنی مدد آپ کرنے پر قادر نہ ہو، وہ بھلا دوسروں کی مدد کیا کریں گے؟جو خود محتاج ہو
Flag Counter