Maktaba Wahhabi

108 - 306
وہ ایک خوبصورت نو جوان تھا، اس کے چہرے پر سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی خوبصورتی کو دو چند کررہی تھی، اس کا رنگ گورا تھا اور وہ دلکش صورت اور جاذب نظر شخصیت کا مالک تھا، مگر تمام اوصاف کے باوجود مجھے وہ زہر لگ رہا تھا۔ وہ کافی دیر تک سوچتا رہا پھر کہنے لگا، کیا آپ مجھے تین دن سوچنے کی مہلت دے سکتی ہیں؟ میں نے کہا کہ میں ایک لمحہ کی بھی مہلت دینے کو تیار نہیں ہوں،آپ میرے اوپر احسان کریں اور مجھے اپنی قید سے آزاد کردیں۔اس نے کہا علم ہے کہ ہم لوگ شھر العسل (عربوں کے ہاں شادی کے بعد ایک ماہ تک دولہا اور دلہن اپنے گھروالوں اور رشتہ داروں سے الگ رہتے ہیں یعنی ہنی مون ) مناتے ہیں لہٰذا میرا مشورہ یہ ہے کہ ہم ایک ماہ تک اکٹھے رہیں گے۔ اگر اس دوران آپ مجھے بطور خاوند تسلیم کرلیں تو بہتر ورنہ میں آپ کو طلاق دے دوں گا۔ میں نے بڑے سخت لہجے اور بدتمیزی سے جواب دیا کہ میں تمھارے ساتھ ایک منٹ رہنے کے لیے تیار نہیں تم ایک ماہ کی بات کر رہے ہو، مجھے طلاق دے کر مجھ پر احسان کرو اور میری جان چھوڑدو۔ اس نے بڑے تحمل سے جواب دیا، دیکھئے میری بات غور سے سنیں!آپ کے چچا عزت دار آدمی ہیں، اگر پہلے ہی دن انہیں یہ صدمہ برداشت کرنا پڑا تو ہو سکتا ہے کہ وہ کسی ناگہانی مصیبت سے دوچار ہو جائیں، وہ اہل محلہ کے ہاں ذلیل و خوار ہو جائیں گے، برادری والے بھی بغلیں بجائیں گے،میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ نہ ہی تو آپ کے پاس آؤں گا اور نہ ہی آپ کو دیکھنے کی کوشش کروں گااورنہ ہی کبھی آپ پر اپنا حق جتاؤں گا۔براہ کرم میری بات پر غور کریں، میں صبح کام پر جایا کروں گا اور شام کو واپس آیا کروں گا۔ اس دوران آپ گھر میں اکیلی ہوں گی، میری موجودگی کی کوفت بھی آپ کو نہیں اٹھانا پڑے گی۔ شام کو میں آپ کے لیے کھانے پینے کا سامان لے آیا کروں گا، ہم دونوں اجنبیوں کی طرح رہیں گے۔اس دوران میں آپ کے چچا سے بات کروں گا اور انہیں تمام صورت حال سے آگاہ کر دوں گا لہٰذا ایک ماہ بعد آپ اپنے گھر چلی جانا، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کروں گا۔ اگر آپ کو میرے ساتھ رہنا پسند نہ ہو گا تو میں آپ کو عقد زوجیت سے آزاد کردوں گا۔یہ میرا آپ کے ساتھ اہل ایمان والا وعدہ ہے،میں اس سے کبھی انحراف نہیں کروں گا
Flag Counter