Maktaba Wahhabi

88 - 91
بال اکھاڑے توایساکرنابھی حرام ہے،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بال اکھاڑنے والی(النامصہ)اوراکھڑوانے والی(المتنمصہ)پرلعنت بھیجی ہے،اور اس لیے بھی کہ وہ اﷲ تعالیٰ کی تخلیق اوربناوٹ میں تبدیلی کرتی ہیں،جبکہ شیطانِ مردودنے تویہ عہد کیاہے: ﴿وَ لَآمُرَنَّھُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِ﴾[1] ’’میں توانسانوں کویہ حکم دوں گا کہ اﷲ کی ساخت اوربناوٹ کوبدل ڈالیں۔‘‘ اس آیت سے اشارہ ملتاہے کہ جوعورتیں اپنے سرکے بال کٹواتی یامنڈواتی ہیں اورچہرے یاابرؤوں کے بال اکھاڑتی ہیں،وہ اپنے اس عمل سے شیطانِ لعین کی اطاعت وپیروی کررہی ہیں،اورہمیں یہ بات معلوم ہونی چاہیئے کہ جب شیطان ِمردود نے اﷲ تعالیٰ سے یہ وعدہ اورچیلنج کیاکہ میں تیرے بندوں کوسیدھے راستے سے بھٹکاؤں گا اورانہیں گمراہ کروں گاتواﷲ تعالیٰ نے اسی وقت یہ فرمادیاتھاکہ میں تجھے اورتیرے ساتھ جولوگ بھی ہوں گے انہیں جہنم میں ڈال دوں گا۔ ہمارے اس دعویٰ کی مزیدتوضیح صحیح بخاری میں عبداﷲبن مسعود رضی اللہ عنہ کے اس فرمان سے ہوتی ہے جس میںوہ فرماتے ہیں کہ:اﷲ تعالیٰ نے گودوانے اورگودنے والی عورتوں پرلعنت بھیجی ہے،اوران پربھی لعنت بھیجی ہے جوچہرے کے روئیں(بال)نکالیں،(جوان بننے کے لیے)جوحسن
Flag Counter