نِسَاؤُهُمْ))[1] ’’بنی اسرائیل اسی وجہ سے تباہ ہوگئے جب ان کی عورتوں نے یہ کام شروع کیا،[ان کی عورتیں بال جوڑنے(وِگ لگانے)لگیں]۔‘‘ أم المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ انصارکی ایک لڑکی نے نکاح کیا،پھروہ بیمارپڑگئی،اسی بیماری میں اس کے سر کے بال گرگئے،اس کے عزیزوں نے اس کے بالوں میں جوڑ لگاناچاہا،چنانچہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَعَنَ اللّٰهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ))[2] ’’ اﷲ تعالیٰ نے بالوں میں جوڑلگانے والی اورلگوانے والی پرلعنت بھیجی ہے۔‘‘ ایک دوسر ی روایت میں عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان فرماتے ہیں: ((لَعَنَ اللّٰهُ الوَاصِلَةَ وَالمُسْتَوْصِلَةَ،وَالوَاشِمَةَ وَالمُسْتَوْشِمَةَ))[3] ’’اللہ تعالیٰ نے چوٹلہ لگانے اور لگوانے والی اورگودنے اورگودوانے والی پرلعنت بھیجی ہے۔‘‘ اسی طرح خوبصورتی کے لیے اگرکوئی عورت اپنے چہرے اور ابرو کے |