Maktaba Wahhabi

85 - 91
مغربی عورتوں کی نقالی میں سرکے بال کاٹے تووہ بھی انہیں میں شمارکی جائے گی،نیزدوسری احادیث میں کفارومشرکین اوریہودونصاریٰ کی مشابہت کوسراسرحرام قراردیاگیاہے۔ اسی طرح حج وعمرہ کے موقعہ پرعورت کواپنی انگلی کے پَورے کے برابربال کاٹنے کاحکم دیاگیاہے،جیساکہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں: ((نَهَى رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَحْلِقَ الْمَرْأَةُ رَأْسَهَا))[1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کوسرکے بال منڈوانے سے منع فرمایاہے۔‘‘ امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کویہ فرماتے ہوئے سناہیکہ حج کے بعدعورت اپنے سر کے تمام بالوں کو آگے کرکے صرف انگلی کے پَورے کے برابر کاٹے گی۔ علّامہ نووی رحمہ اللہ نے عورتوں کے سرکے بال منڈوانے کوبدعت اوران کے حق میں مُثلہ کہاہے۔[2] غورکرنے کامقام ہے کہ حج جیسی عظیم ترین عبادت جس میں سرکے بال منڈوانے لازمی ہیں مگروہاں بھی اسلام نے عورت کے سرکے بالوں کی حفاظت کی
Flag Counter