Maktaba Wahhabi

415 - 555
تحقیقات کر چکے ہیں ۔ آپ فرما دیجئے کہ اس کا علم خاص اللہ ہی کے پاس ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔ ‘‘ اور فرمایا :﴿یَسْأَلُونَکَ عَنِ السَّاعَۃِ أَیَّانَ مُرْسَاہَا. فِیْمَ أَنتَ مِن ذِکْرَاہَا. إِلَی رَبِّکَ مُنتَہَاہَا. إِنَّمَا أَنتَ مُنذِرُ مَن یَخْشَاہَا. کَأَنَّہُمْ یَوْمَ یَرَوْنَہَا لَمْ یَلْبَثُوا إِلَّا عَشِیَّۃً أَوْ ضُحَاہَا﴾[1] ’’وہ آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کے وقوع پذیر ہونے کا وقت کون سا ہے ؟ اس کے بیان کرنے سے آپ کا کیا تعلق ہے ؟ اس کے علم کی انتہاتو آپ کے رب کی جانب ہے ۔ آپ تو صرف ڈرانے والے ہیں ان لوگوں کو جو اس سے ڈرتے ہیں ۔ جس روز یہ اسے دیکھ لیں گے تو انھیں ایسے لگے گا کہ جیسے وہ صرف دن کا آخری حصہ یا اول حصہ ہی ( دنیا میں ) رہے ہیں ۔ ‘‘ اور حدیثِ جبریل میں ہے کہ حضرت جبریل ( علیہ السلام ) نے ایمان ، اسلام اور احسان کے متعلق سوالات کرنے کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: مجھے قیامت کے متعلق بتائیں ! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَا الْمَسْؤُوْلُ عَنْہَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ [2])) ’’ جس سے اس کے متعلق سوال کیا جا رہا ہے وہ سوال کرنے والے سے زیادہ نہیں جانتا ۔ ‘‘ علاماتِ قیامت جیسا کہ ہم پہلے عرض کر چکے ہیں کہ قیامت کے قیام کا علم تو صرف اللہ کے پاس ہے البتہ اس کی کئی نشانیاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائی ہیں ۔ لہٰذا ہم قیامت کی کچھ نشانیاں ذکر کرتے ہیں جس سے ہمارا مقصود یہ ہے کہ ہم غفلت کی نیند سے بیدار ہو جائیں اور قیامت کے اچانک وقوع سے پہلے سچی توبہ کرلیں ۔ علماء نے قیامت کی نشانیوں کو دو قسموں میں تقسیم کیا ہے : چھوٹی اور بڑی ۔ بڑی نشانیوں سے مراد وہ نشانیاں ہیں جوقیامت سے کچھ عرصہ قبل واقع ہونگی ۔ مثلا دجال کا آنا ،امام مہدی کا ظہور ، حضرت عیسی علیہ السلام کا نزول اور ان کا دجال کو قتل کرنا ، یاجوج ماجوج اور دابۃ الأرض (زمین کے ایک مخصوص جانور ) کا ظاہر ہونا اور سورج کا مغرب سے طلوع ہونا وغیرہ ۔ اور چھوٹی نشانیوں سے مراد وہ نشانیاں ہیں جو بڑی نشانیوں کی نسبت چھوٹی ہیں اور ان کا ظہور بڑی نشانیوں سے قبل ہونا ہے ۔مثلا علم کا اٹھایا جانا، جہالت کا پھیل جانا اور جاہلوں کا بڑے بڑے عہدوں تک پہنچنا ، آلاتِ موسیقی کابکثرت مروج ہونا ، سرِ عام اور بکثرت شراب نوشی کرنا، لمبی لمبی عمارتیں بنانا ، مساجد کے نقش ونگار میں
Flag Counter