Maktaba Wahhabi

412 - 555
’’ بے شک قرآن میں ایک سورت نے ‘جس کی تیس آیات ہیں ‘ ایک آدمی کے حق میں سفارش کی یہاں تک کہ اس کی بخشش کردی گئی ۔ اور وہ ہے سورۃ الملک ۔ ‘‘ اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ’’ جو شخص ہر رات سورۃ الملک کی تلاوت کرتا رہے اسے اللہ تعالیٰ عذابِ قبر سے محفوظ رکھے گا اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اسے (اَلْمَانِعَۃ) ’’بچانے والی سورت‘‘ کہا کرتے تھے۔ ‘‘[1] خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی رات کو سورۃ الم تنزیل ( السجدۃ ) اور سورۃ الملک پڑھ کر ہی سوتے تھے ۔[2] ۴۔ پیٹ کی بیماری سے مرنا حضر ت عبد اللہ بن یسار رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں بیٹھا ہوا تھا کہ حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ اور حضرت خالد بن عرفطۃ رضی اللہ عنہ نے آپس میں یہ بات ذکر کی کہ ایک آدمی فوت ہو گیا ہے اور اس کی موت پیٹ کی بیماری کی وجہ سے آئی ہے ۔ ان دونوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ کاش وہ بھی اس آدمی کے جنازے میں شریک ہوتے۔ اور ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا : کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد نہیں فرمایا تھا کہ (( مَنْ یَّقْتُلْہُ بَطْنُہُ فَلَنْ یُّعَذَّبَ فِیْ قَبْرِہٖ )) ’’ جسے اس کے پیٹ ( کی بیماری ) مار دے اسے قبر میں عذاب ہرگز نہیں دیا جائے گا ۔ ‘‘ تو ان میں سے دوسرے نے کہا : کیوں نہیں ، یہ واقعتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے ۔ [3] ۵۔ جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات کو مرنا حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: (( مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَّمُوْتُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ أَوْ لَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ إِلَّا وَقَاہُ اللّٰہُ فِتْنَۃَ الْقَبْرِ [4])) ’’ جس مسلمان شخص کی موت جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات کو آئے اللہ تعالیٰ اسے قبر کے فتنہ سے بچا لیتا ہے ۔‘‘ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو عذابِ قبر سے محفوظ فرمائے ۔ آمین
Flag Counter