اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ان کی بیماری کی حالت میں فرمایا: "کھڑے ہوکرنماز پڑھو،کھڑے نہیں ہوسکتے تو بیٹھ کر،اور بیٹھ بھی نہیں سکتے تو کروٹ کے بل" اس حدیث کو امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں اورامام نسائی رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے اور نسائی رحمۃ اللہ علیہ نے اتنااضافہ کیا ہے: "اور اگر کروٹ کے بل نہ ہوسکے تو چت لیٹ کر" افضل یہ ہے کہ ہوائی جہازمیں اول وقت پر نماز ادا کرلی جائے،لیکن اگر کسی نے ہوائی اڈے پہنچ کر آخر وقت میں نماز اد کی تب بھی کوئی حرج نہیں،کیونکہ اس سلسلہ میں دلائل عام ہیں۔یہی حکم موٹر،ٹرین اور کشتی وغیرہ کا بھی ہے،واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر28: بہت سے لوگ نماز میں بکثرت لغوکام اور حرکتیں کرتے رہتے ہیں،تو کیا نماز کے باطل ہونے کے لیے حرکت کی کوئی حد متعین ہے؟اور بعض لوگ لگاتار تین حرکت کرنے سے نماز کو باطل قراردیتے ہیں،تو کیا اس تحدید کی کوئی اصل ہے؟اور جو لوگ اپنی نمازوں میں بکثرت لغو کام کرتے ہیں انہیں آپ کیا نصیحت فرماتے ہیں؟ جواب: نماز میں اطمینان وسکون ملحوظ رکھنا،نیز لغو کام سے اجتناب کرنا ہرمومن مرد و |