جامعہ"کہہ کر منادی کرنے کا حکم دیا ہے،سنت یہ ہے کہ منادی کرنے والا اس کلمہ کو بار بار دہرائے،یہاں تک کہ اسے یقین ہوجائے کہ لوگوں نے سن لیا ہے۔ہمارے علم کے مطابق اس کی کوئی حد متعین نہیں،واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر24: بہت سے لوگ سترہ کے معاملہ میں شدت برتتے ہیں،یہاں تک کہ مسجد میں داخل ہونے کے بعد اگر انہیں سترہ بنانے کے لیے کوئی ستون خالی نہ ملا تو انتظار میں ٹھہرے رہتے ہیں،اور بغیر سترہ کے نماز پڑھنے والے پر نکیر کرتے ہیں،جب کہ بعض لوگ ان کے برعکس سترہ کے معاملہ میں سستی برتتے ہیں،اس سلسلہ میں حق بات کیا ہے؟اوراگر سترہ رکھنے کے لیے کوئی چیز نہ ملے تو کیا لکیر سترہ کے قائم مقام ہوسکتی ہے؟اور کیا شریعت میں اس کی کوئی دلیل ہے؟ جواب: سترہ رکھ کر نماز پڑھنا واجب نہیں بلکہ سنت موکدہ ہے،اگر کوئی چیز گاڑنے کے لیے نہ ملے تو لکیر کھینچ لیناکافی ہے،اور اس کی دلیل درج ذیل احادیث ہیں،چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادہے: "جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو سامنے سترہ رکھ لے اور ا س سے قریب ہوکر نماز پڑھے"(سنن ابی داود بسند صحیح) ایک دوسری حدیث میں آپ کا ا رشاد ہے: "نمازی کے سامنے اگر کجاوہ کی آخری لکڑی کے مانند کوئی چیز نہ ہوتو اس کی |