Maktaba Wahhabi

90 - 257
"اپنی طاقت کے مطابق اللہ سے ڈرتے رہو" اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جب میں تمھیں کسی بات کاحکم دوں تو اسے اپنی طاقت کے مطابق بجالاؤ"(متفق علیہ) ایسے ہی جب عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی بیماری کا شکوہ کیا تو آپ نے انہیں حکم دیتے ہوئے فرمایا: "نماز کھڑے ہوکر پڑھا کرو'اگر کھڑے نہیں ہوسکتے تو بیٹھ کر'اور بیٹھ بھی نہیں سکتے تو کروٹ کے بل" یہ صحیح بخاری کی روایت ہے،اس حدیث کونسائی نے بھی صحیح کے سند کے ساتھ روایت کیا ہے جس میں اتنا اضافہ ہے: "اگر کروٹ کے بل بھی طاقت نہیں تو چت لیٹ کر" سوال نمبر18: ایک شخص نے جان بوجھ کر ایک یاایک سے زیادہ وقت کی نمازیں چھوڑ دیں،مگر بعد میں اس نے اللہ تعالیٰ کی توفیق سے سچی توبہ کرلی،کیا وہ چھوڑی ہوئی نمازوں کی قضا کرے؟ جواب: علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق جان بوجھ کر چھوڑی ہوئی نمازوں کی قضا ضروری نہیں،کیونکہ جان بوجھ کر نماز چھوڑنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہوکر کافروں کے زمرہ میں آجاتاہے،اور کافر کو اسلام لانے کے بعد حالت کفر کی چھوڑی
Flag Counter