نے اپنے بندوں پر واجب قراردیا ہے،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَـٰئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ۗ إِنَّ اللّٰهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ"(سورۃ التوبہ:71) "مسلمان مرد اورمسلمان عورتیں ایک دوسرے کے مدد گار ہیں،یہ بھلی بات کا حکم دیتے ہیں اور بری بات سے روکتے ہیں اور نماز قائم کرتےہیں اور زکوۃ دیتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کا کہا مانتے ہیں،یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ رحم کرے گا،بیشک اللہ زبردست حکمت والا ہے۔" اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "جب تمہارے بچے سات سال کے ہوجائیں تو انہیں نماز پڑھنے کا حکم دو،اور دس سال کی عمر میں نماز نہ پڑھیں تو انھیں مارو اور ان کے بستر علیحدہ کردو" مذکورہ حدیث میں جب سات سال کے بچوں اور بچیوں کو نماز کا حکم،اور دس برس کی عمر میں نماز چھوڑنے پرمارنے کا حکم دیا جارہا ہے تو بالغ شخص کو نماز کا حکم دینا،نیز سستی وکوتاہی پر نصیحت کرتے ہوئے اس کے ساتھ مناسب تادیبی کاروائی کرنا بدرجہ اولیٰ واجب ہوگا۔ آپس میں حق بات کی تلقین اور حق کی راہ میں پیش آمدہ مصائب پر صبروتحمل ضروری ہے،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَالْعَصْرِ﴿١﴾إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ﴿٢﴾إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ"(سورۃ العصر:1۔3) |