Maktaba Wahhabi

83 - 257
"تم میں سے اگر کسی شخص کا وضو ٹوٹ جائے تو جب تک وہ دوبارہ وضو نہ کرلے اس کی نماز قبول نہیں ہوتی"(متفق علیہ) سوال نمبر15: موجودہ دور میں بہت سے لوگ نماز کی ادائیگی میں سستی برتتے ہیں،اور بعض توایسے ہیں جوبالکل پڑھتے ہی نہیں،ایسے لوگوں کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟نیز ان لوگوں کے تعلق سے ایک مسلمان اور خصوصاً اس کے والدین،اہل وعیال اور دیگر عزیز واقارب پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟ جواب: نماز میں سستی برتنا بہت بڑا گناہ نیز منافقوں کی خصلت ہے،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "إِنَّ الْمُنَافِقِينَ يُخَادِعُونَ اللّٰهَ وَهُوَ خَادِعُهُمْ وَإِذَا قَامُوا إِلَى الصَّلَاةِ قَامُوا كُسَالَىٰ يُرَاءُونَ النَّاسَ وَلَا يَذْكُرُونَ اللّٰهَ إِلَّا قَلِيلًا"(سورۃالنساء:142) "بے شک منافق اللہ کے ساتھ دھوکہ بازی کرتے ہیں ' حالانکہ اللہ نے ہی انہیں دھوکہ میں ڈال رکھا ہے'اور جب یہ نماز کے لیے کھڑے ہیں تو الکساتے ہوئے'لوگوں کو دکھاتے ہیں' اوریہ اللہ کوکم ہی یاد کرتے ہیں" نیز منافقین کی صفات بیان کرتے ہوئے فرمایا:
Flag Counter