Maktaba Wahhabi

79 - 257
ہوگی،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "اللہ کسی بالغ عورت کی نماز دوپٹہ کے بغیر قبول نہیں فرماتا"(اس حدیث کو امام احمد رحمۃ اللہ علیہ،ترمذی رحمۃ اللہ علیہ،ابوداود رحمۃ اللہ علیہ اور ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے) اور آپ کا یہ ارشاد بھی ہے: "عورت سراپا پردہ ہے" نیز سنن ابی داود میں ہے کہ ایک موقع پر ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا:کیا عورت بغیر ازار کے قمیص اور دوپٹہ میں نماز پڑھ سکتی ہے؟تو آپ نے فرمایا: "ہاں،بشرط یہ کہ قمیص اتنی لمبی ہو کہ اس سے دونوں پاؤں ڈھکے ہوئے ہوں" حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ۔بلوغ المرام میں فرماتے ہیں کہ ائمہ نے اس حدیث کو ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر موقوف ہونا صحیح قراردیاہے۔ اور اگر عورت کے قریب میں کوئی اجنبی مرد ہوتو چہرہ کا ہتھیلیوں اور ڈھانکنا بھی ضروری ہے۔ سوال نمبر11: عورت اگر عصر یا عشاء کے وقت حیض سے پاک ہوتو کیا اسے عصر کے ساتھ ظہر اورعشاء کے ساتھ مغرب کی نمازیں بھی پڑھنا ہوں گی"کیونکہ بحالت عذر ان نمازوں کے درمیان جمع کیا جاتاہے؟ جواب: عورت اگر عصر یا عشاء کے وقت حیض یا نفاس سے پاک ہو تو علماء کے صحیح ترین
Flag Counter