Maktaba Wahhabi

80 - 257
قول کے مطابق اسے عصر کے ساتھ ظہر اور عشاء کے ساتھ مغرب کی نماز بھی ادا کرنا ضروری ہے،کیونکہ دیرسے پاکی حاصل ہونے کی وجہ سے یہ بھی مسافر اور مریض کی طرح معذور ہے،اور معذور کے لیے دونوں نمازوں کا وقت ایک ہے،صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کی ایک جماعت کا یہی فتویٰ ہے۔ سوال نمبر12: جس مسجد کے اندر،یا اس کے صحن میں،یا قبلہ کی جانب کوئی قبر ہو اس میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟ جواب: جس مسجدمیں کوئی قبر ہو اس میں نمازپڑھنا درست نہیں،خواہ وہ قبر نمازیوں کے آگے ہویا پیچھے،دائیں ہو یابائیں،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "یہود ونصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو،انھوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا"(متفق علیہ) ایک دوسری حدیث میں آپ نے ارشادفرمایا: "سنو! تم سے پہلے کے لوگ اپنے نبیوں اور بزرگوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیتے تھے خبردار! تم قبروں کو سجدہ گاہ نہ بنانا،میں تمھیں اس سے منع کرتا ہوں"(صحیح مسلم) نیز قبر کے پاس نماز پڑھنا شرک اورمردوں کے حق میں غلو کا سبب ہے،لہذا مذکورہ بالا دونوں حدیثوں اور اس مفہوم کی دیگر احادیث پر عمل کرتے ہوئے اور شرک کے اسباب ووسائل کا سد باب کرنے کی خاطر اس کی ممانعت ضروری ہے۔
Flag Counter