Maktaba Wahhabi

75 - 257
جواب: زبان سے نیت کرنے کے لیے شریعت مطہرہ میں کوئی دلیل نہیں،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سے نماز شروع کرتے وقت زبان سے نیت کرنا ثابت نہیں،درحقیقت نیت کی جگہ دل ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے،اور ہر شخص کے لیے وہی ہے جو اس نے نیت کی ہے"(متفق علیہ بروایت امیر المومنین عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سوال نمبر7: دیکھاجاتا ہے کہ بعض لوگ حطیم میں نماز پڑھنے کے لیے کافی بھیڑ بھاڑ کرتے ہیں،سوال یہ ہے کہ حطیم میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟اور کیا اس کی کوئی فضیلت ہے؟ جواب: حطیم خانہ کعبہ ہی کا حصہ ہے اور اس میں نماز پڑھنا مستحب ہے،جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے:"آپ فتح مکہ کے موقع پر خانہ کعبہ میں داخل ہوئے اور اس میں دو رکعت نماز ادا فرمائی"(متفق علیہ،بروایت ابن عمروبلال رضوان اللہ عنھم اجمعین) نیز جب عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خانہ کعبہ میں داخل ہونے کی رغبت ظاہر کی تو آپ نے ان سے فرمایا: "حطیم میں نماز پڑھ لو،یہ بھی خانہ کعبہ کا حصہ ہے"
Flag Counter