Maktaba Wahhabi

207 - 257
پڑتا کیونکہ یہ کھانے پینے کے حکم میں نہیں ہے اور روزہ کا صحیح اور درست ہونا ہی اصل ہے۔ سوال نمبر16: جس شخص نے روزہ کی حالت میں بھول کر کچھ کھاپی لیا اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: ایسے شخص پر کچھ نہیں،اور اس کا روزہ صحیح ہے،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا ۚ "(سورۃ البقرہ:286) "اے ہمارے رب! ہم اگربھول گئے یا غلطی کربیٹھے تو ہماری گرفت نہ فرما" اس آیت کی تفسیر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث ہے کہ بندے کے جواب میں اللہ تعالیٰ نےفرمایا: "میں نے تمہاری بات قبول کرلی" نیز ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لیا،وہ اپنا روزہ پورا کرلے،کیونکہ اسے اللہ نے کھلایا اورپلایا ہے"(متفق علیہ) اسی طرح اگرکسی نے روزہ کی حالت میں بھول کر بیوی سے جماع کرلی تو مذکورہ بالا آیت کریمہ اور حدیث شریف کی روشنی میں علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق اس کا روزہ صحیح ہے،نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے: "جس نے رمضان میں بھول کر روزہ توڑدیا تو اس پر نہ قضا ہے نہ کفارہ"۔ اس حدیث کی امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ نے تخریج کی ہے اور صحیح قرار دیا ہے۔
Flag Counter