اللہ سے ڈرو جتنا تم میں طاقت ہو۔واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر13: روزہ دار کے لیے رگ میں اور عضلات میں انجکشن لگوانے کا کیا حکم ہےنیز ان دونوں قسم کے انجکشن میں کیا فرق ہے؟ جواب: صحیح بات یہ ہے کہ رگ میں عضلات میں انجکشن لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ غذا کے انجکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اسی طرح چیک اپ کے لیے خون نکلوانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس کی شکل پچھنہ لگوانے کی نہیں ہے ہاں پچھنہ لگوانے سے علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق لگوانے والے اور لگانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اکا ارشاد ہے: پچھنہ لگانے والے اور لگوانے والے نے روزہ توڑدیا۔" سوال نمبر14: روزہ دار کے لیے دانت کے پسٹ(منجن)استعمال کرنے نیز کان کے ناک کے اور آنکھ کے قطرے(دوائیں)ڈالنے کا کیا حکم ہے؟ اور اگر روزہ دار پسٹ منجن کا اور ان قطروں کا اپنی حلق میں ذائقہ محسوس کرے تو کیا کرے؟ جواب: پسٹ منجن کے ذریعہ دانت صاف کرنے سے مسواک کی طرح روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ روزہ دار کو اس کا سخت خیال رکھنا چاہیے کہ منجن کا کچھ حصہ پیٹ کے اندر نہ جانے پائے لیکن غیر ارادی طور پر اگر کچھ اندر چلا بھی جائے تو اس پر قضا نہیں ہے۔ |