نے ان کے جواب میں ارشاد فرمایا: "ایک دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں۔" اس دیہاتی نے سوال کیا کہ کیا ان کے علاوہ بھی مجھ پر کچھ ہے؟ آپ نے فرمایا: "نہیں الایہ کہ تم نفل پڑھو" نیز انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی چیز کے بارے میں سوال کرنے سے منع کر دیا گیا تھا اس لیے ہماری یہ خواہش ہوتی تھی کہ دیہات سے کوئی سمجھدار شخص آئے اور آپ سے کچھ دریافت کرے۔اور ہم سنیں چنانچہ ایک مرتبہ ایک دیہاتی آیا اور کہا کہ اسے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)ہمارے پاس آپ کا قاصد پہنچا اور کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ اللہ نے آپ کو بھیجا ہے آپ نے فرمایا:قاصد نے سچ کہا:اس نے سوال کرتے کرتے کہا کہ آپ کے قاصد نے یہ بھی کہا کہ ہم پر دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں آپ نے فرمایا:اس نے سچ کہا:دیہاتی نے کہا:اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو بھیجا ہے کیا اللہ نے آپ کو اس کا حکم دیا ہے؟ آپ نے فرمایا:ہاں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی ثابت ہے کہ آپ نے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو مسیح دجال کے بارے میں بتایا تو انھوں نے آپ سے دریافت کیا کہ وہ کتنے دن زمین پر ٹھہرے گا؟ آپ نے فرمایا:چالیس دن لیکن اس کا ایک دن ایک سال کے برابر ایک دن ایک ماہ کے برابر ایک دن ایک جمعہ(یعنی ایک ہفتہ)کے برابراور باقی دن عام دنوں کے برابر ہوں گے۔سوال کیا گیا کہ اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس کا جو دن ایک سال کے برابر ہوگا کیا اس میں ایک دن کی نمازیں ہمارے لیے کافی ہوں گی؟ آپ نے |