Maktaba Wahhabi

185 - 257
"جس نے ایمان کے ساتھ اجرو ثواب طلب کرتے ہوئے رمضان کے روزے رکھے اس کے گزشتہ تمام(صغیرہ)گناہ معاف کر دئیے گئے۔" دوسری حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے کہ آدمی کا ہر عمل اسی کے لیے ہے ایک نیکی کا بدلہ دس گنا سے سات سو گنا تک ہے البتہ روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اسے اس کا بدلہ دونگا۔اس نے میرے لیے اپنی شہوت سے کنارہ کشی کی اور کھانا پینا ترک کیا اور روزہ دار کے لیے خوشی کے دو موقع ہیں ایک موقع وہ ہے جب وہ روزہ افطار کرتا ہے اور دوسرا موقع وہ ہوگا جب وہ اپنے پروردگار سے ملاقات کرے گا۔اور روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے۔"(متفق علیہ) رمضان کے روزوں کی اور عام روزوں کی فضیلت کے بارے میں بہت سی احادیث مروی ہیں جو لوگوں میں معروف و مشہور بھی ہیں واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر2: کیا سوجھ بوجھ رکھنے والے بچے سے روزہ رکھوایا جائے گا؟ اور اگر روزہ رکھنے کے دوران ہی وہ بالغ ہو جائے تو کیا یہ روزہ فرض روزہ کی طرف سے کفایت کرے گا؟ جواب: پہلے سوال کے جواب میں یہ بات گزر چکی ہے کہ بچے اور بچیاں سات سال یا اس سے زیادہ کے ہو جائیں تو عادت ڈالنے کے لیے ان سے روزے رکھوائے
Flag Counter