اسی طرح اگر انہیں یہ معلوم بھی ہو کہ امام عشاء کی نماز میں ہے تب بھی وہ علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق امام کے ساتھ مغرب کی نیت سے شامل ہو جائیں اور بعد میں عشاء کی نماز پڑھ لیں۔ سوال نمبر71: سفر میں قصر کرتے وقت سنن موکدہ پڑھی جائیں یا نہ پڑھی جائیں اس سلسلہ میں لوگوں کی رائیں مختلف ہیں بعض کا کہنا ہے کہ ان کا پڑھنا مستحب ہے جب کہ بعض کی رائے ہے کہ جب فرض نماز کم کر دی گئی تو اب انہیں پڑھنے کی کوئی ضرورت نہیں اس سلسلہ میں اور اسی طرح مطلق نفل نماز جیسے نماز تہجد کے سلسلہ میں آپ کی کیا رائے ہے؟ جواب: مسافر کے لیے سنت یہ ہے کہ وہ ظہر مغرب اور عشاء کی سنتیں چھوڑ دے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں فجر کی سنت پڑھے۔ اسی طرح سفر میں تہجد اور وتر بھی اس کے لیے مشروع ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کرتے تھے اور یہی حکم تمام مطلق اور سبب والی نفل نمازوں کا بھی ہے۔جیسے چاشت کی نماز تحیۃ الوضو اور نماز کسوف وغیرہ اسی طرح سجدہ تلاوت اور جب مسجد میں نماز یا کسی اور غرض سے داخل ہو تو تحیۃ المسجد بھی مشروع ہیں۔ سوال نمبر72: کیا سجدہ تلاوت کے لیے طہارت شرط ہے؟ اور نماز کی حالت میں ہو یا نماز |