سے باہر کیا سجدہ میں جاتے وقت اور اٹھتے وقت اللہ اکبر کہنا مشروع ہے؟ اور اس سجدہ میں کیا پڑھا جائے گا؟ نیز وہ دعا جو اس سلسلہ میں وارد ہے کیا صحیح ہے؟ اور اگر یہ سجدہ نماز سے باہر ہو تو کیا سجدہ سے اٹھنے کے بعد سلام پھیرنا مشروع ہے؟ جواب: علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق سجدہ تلاوت کے لیے طہارت شرط نہیں اور نہ اس میں سلام پھیرنا ہے اور نہ ہی سجدہ سے اٹھتے وقت تکبیر کہنا ہے البتہ سجدہ جاتے وقت تکبیر کہنا مشروع ہے جیسا کہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سے ثابت ہے۔ لیکن اگر سجدہ تلاوت نماز میں ہو تو سجدہ جاتے وقت اور سجدہ سے اٹھتے وقت اللہ اکبر کہنا واجب ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں جب جھکتے اور اٹھتے تو اللہ اکبر کہتے تھے اور آپ کا ارشاد ہے: "تم نماز اسی طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔"(صحیح بخاری) سجدہ تلاوت میں وہی دعائیں پڑھی جائیں گی جو نماز کے سجدوں کے لیے مشروع ہیں۔کیونکہ اس سلسلہ میں وارد حدیثیں عام ہیں انہیں دعاؤں میں سے ایک دعا یہ بھی ہے: اللّٰهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ،وَبِكَ آمَنْتُ،وَلَكَ أَسْلَمْتُ،سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلَقَهُ،وَصَوَّرَهُ فَأَحْسَنَ صُورَتَهُ وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ،فَتَبَارَكَ اللّٰهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ |