Maktaba Wahhabi

145 - 257
پوری نماز پڑھنا ضروری ہے جیسا کہ مسند امام احمد اور صحیح مسلم میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ ان سے مقیم کے پیچھے مسافر کی چار رکعت نماز کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے جواب دیا کہ یہی سنت ہے۔ اگر مقیم مقتدی اور مسافر امام ہوتو ایسی صورت میں مسافر چار رکعت والی نمازیں قصر کرے اور مقیم سلام پھیرنے کے بعد اپنی باقی نماز پوری کرے گا۔ سوال نمبر70: بعض اوقات ایساہوتا ہے کہ بارش کے موقع پر مغرب و عشاء کے درمیان جمع کرتے وقت بعض لوگ کچھ دیر سے اس وقت آتے ہیں جب امام عشاء کی نماز میں ہوتا ہے پھر مغرب کی نماز سمجھ کر وہ جماعت میں شامل ہو جاتے ہیں۔اب انہیں کیا کرنا چاہیے۔؟ جواب: انہیں چاہیے کہ تیسری رکعت کے بعد بیٹھ جائیں اور تشہد اور دوسری دعائیں پڑھیں اور جب امام سلام پھیرے تو اس کے ساتھ سلام پھیریں۔پھر اس کے بعد عشاء کی نماز پڑھیں تاکہ نمازوں کی ترتیب جو واجب ہے باقی رہے اور جماعت کی فضیلت حاصل ہو جائے۔ اور اگر ان کی ایک رکعت چھوٹ گئی ہو تو وہ امام کے ساتھ باقی نماز مغرب کی نیت سے پڑھ لیں یہی ان کے لیے مغرب کے قائم مقام ہو جائے گی اگر ایک سے زیادہ رکعتیں چھوٹی ہوئی ہیں تو امام کے ساتھ جتنی ملے وہ پڑھ لیں اور جو چھوٹ گئی ہیں ان کی قضا کر لیں۔
Flag Counter