گے۔یا ذکر اور تسبیح و تہلیل سے فارغ ہونے کے بعد پڑھیں گے؟ جواب: افضل یہ ہے کہ آپ لوگ اپنی نمازیں الگ قصر کے ساتھ پڑھیں کیونکہ مسافر کے لیے چار رکعت والی نماز میں قصر کرنا ہی سنت ہے اور اگر آپ مقیم لوگوں کی جماعت کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہوں تو پوری نماز پڑھنا ضروری ہے جیسا کہ صحیح حدیثوں سے ثابت ہے اور اگر آپ کا ارادہ جمع کرنے کا ہے تو سنت پر عمل کرتے ہوئے تین بار "استغفراللہ" اور "اللھم انت السلام و منک السلام تبرکت یا ذوالجلال والاکرام"پڑھنے کے بعد فوراً اس کے لیے کھڑا ہو جانا مشروع ہے جیسا کہ جواب نمبر67 میں اس کا بیان گزر چکا ہے۔ لیکن اگر کوئی شخص سفر میں اکیلا ہو تو اس پر واجب ہے کہ وہ لوگوں کی جماعت کے ساتھ پوری نماز پڑھے کیونکہ جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنا واجب ہے اور نماز کا قصر مستحب ہے اور واجب کو مستحب پر مقدم کرنا ضروری ہے۔وباللہ التوفیق۔ سوال نمبر69: مسافر کے پیچھے مقیم کی نماز اور مقیم کے پیچھے مسافر کی نماز کا کیا حکم ہے؟اور کیا مسافر کے لیے ایسی حالت میں قصر کرنا درست ہے خواہ وہ امام ہو یا مقتدی؟ جواب: مقیم کے پیچھے مسافر کی نماز ہو یا مسافر کے پیچھے مقیم کی نماز دونوں صورتوں میں کوئی حرج نہیں۔لیکن اگر مسافر مقتدی اور مقیم امام ہو تو مسافر کو امام کی اقتدا میں |