واجب ہے۔کیونکہ یہ تسبیحات واجب ہیں اور واجب کے چھوٹنے پر سجدہ سہو ضروری ہوتا ہے لیکن اگر کسی نے رکوع اور سجود میں "سبحان ربی العظیم" اور سبحان ربی الاعلیٰ"دونوں کہہ دیا تو سجدہ سہو ضروری نہیں اگر کر لیا تو کوئی حرج بھی نہیں کیونکہ اس سلسلہ میں وارد دلائل عام ہیں یہ حکم امام منفرد اور مسبوق کا ہے لیکن جو مقتدی شروع ہی سے امام کے ساتھ جماعت میں شامل ہوا سے ان حالات میں سجدہ سہو نہیں کرنا ہے بلکہ اس کے اوپر امام کی اقتدا واجب ہے۔ اسی طرح اگر کسی نے سری نماز میں بلند آواز سے یا جہری نماز میں آہستہ سے قرآءت کردی تب بھی سجدہ سہو ضروری نہیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی سری نمازوں میں جہر فرماتے تھے یہاں تک کہ لوگوں کو بعض آیتیں سنائی دیتی تھیں،واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر62: بعض لوگ جمع اور قصر کو لازم و ملزوم سمجھتے ہیں یعنی یہ کہ بغیر قصر کے جمع نہیں اور بغیر جمع کے قصر نہیں اس سلسلہ میں آپ کی کیا رائے ہے؟ اور کیا مسافر کے لیے صرف قصر کرنا افضل ہے یا جمع اور قصردونوں ؟ جواب: اللہ نے قصر صرف مسافر کے لیے مشروع کیا ہے اور اس کے لیے جمع کرنا بھی جائز ہے مگر دونوں میں کوئی تلازم نہیں وہ بغیر جمع کے بھی قصر کر سکتا ہے بلکہ اگر وہ کسی جگہ ٹھہرا ہوا ہے تو ایسی حالت میں جمع نہ کرنا ہی افضل ہے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر منیٰ میں بغیر جمع کے قصر کیا اور غزوہ تبوک کے |