میں بھول کر ایک یا چند آیتیں یا کوئی سورت پڑھ دی تو اس کے لیے سجدہ سہو مشروع نہیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ ظہر کی تیسری اور چوتھی رکعت میں بسااوقات سورۃ فاتحہ کے ساتھ کوئی سورت بھی پڑھ لیا کرتے تھے نیز آپ نے اس امیر کی تعریف فرمائی جو اپنی نماز کی تمام رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے بعد "قل ھو اللہ احد" پڑھا کرتے تھے۔لیکن معمول کے مطابق آپ تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورۃ فاتحہ ہی پڑھتے تھے جیسا کہ صحیحین میں ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سے ثابت ہے۔ اور ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ثابت ہے کہ انھوں نے ایک بار مغرب کی تیسری رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد اس آیت کی قرآءت کی: "رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ"(سورۃ آل عمران:8) اس ساری دلیلوں سے یہ ثابت ہوا کہ مسئلہ میں گنجائش ہے۔ اگر کسی نے رکوع یا سجود میں بھول کر قرآن کی قرآءت کر دی تو اسے سجدہ سہو کرنا ہے کیونکہ رکوع اور سجود میں عمداً قرآن کی قرآءت جائز نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔لہٰذا اگر بھول سے کسی نے ایسا کر دیا تو اس پر سجدہ سہو واجب ہے۔ اسی طرح اگر رکوع میں "سبحان ربی العظیم" کہہ دی تب بھی سجدہ سہو |