سوال نمبر60: مسبوق سے اگر نماز میں بھول چوک ہو جائے تو کیا وہ سجدہ سہو کرے اور کب کرے؟ نیز مقتدی سے اگر بھول چوک ہو جائے تو کیا اسے سجدہ سہو کرنا ہے؟ جواب: مقتدی سے اگر نماز میں کوئی بھول چوک ہو جائے اور شروع ہی سے وہ امام کے ساتھ جماعت میں شامل ہے تو اسے سجدہ سہونہیں کرنا ہے بلکہ اس کے اوپر امام کی اقتدا واجب ہے لیکن جو مسبوق بعد میں جماعت میں شامل ہو وہ اپنی نماز کا فوت شدہ حصہ پورا کرنے کے بعد سجدہ سہو کرے جیسا کہ سوال نمبر58 اور 59کے جواب میں گزر چکا ہے خواہ اس کی یہ بھول چوک امام کے ساتھ ہوئی ہو یا بعد میں فوت شدہ نماز کی قضا کرنے کی حالت میں واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر61: اگر کسی نے چار رکعت والی نماز کی آخری دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے ساتھ کوئی سورت پڑھ دی یا سجدہ میں قرآءت کردی یا دونوں سجدوں کے درمیان"سبحان ربی العظیم"پڑھ یا سری نماز میں بلند آواز یا جہری نماز میں آہستہ قرآءت کر دی تو کیا ان حالات میں اس کے لیے سجدہ سہو کرنا مشروع ہے؟ جواب: اگر کسی نے چار رکعت والی نماز کی آخری دونوں رکعتوں میں یا ایک ہی رکعت |