جواب: مقتدی نے امام کو رکوع کی حالت میں پا لیا تو اس کی یہ رکعت پوری ہو جائے گی بھلے ہی وہ امام کے رکوع سے اٹھنے سے پہلے"سبحان ربی العظیم" نہ کہہ سکے۔کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث عام ہے۔ "جس نے نماز کی ایک رکعت پالی تو اس نے نماز پالی"(صحیح مسلم) اور یہ معلوم ہے کہ رکوع پالینے سے رکعت پوری ہو جاتی ہے جیسا کہ صحیح بخاری کی روایت ہے کہ ایک دن ابو بکرہ ثقفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس وقت مسجد پہنچے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں تھے چنانچہ صف میں پہنچنے سے پہلے انھوں نے رکوع کر لیا۔پھر صف میں شامل ہوئے۔آپ نے سلام پھیرنے کے بعد انہیں نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: "اللہ تمھارے شوق کو زیادہ کرے مگر آئندہ ایسانہیں کرنا" آپ نے انہیں صف میں پہنچنے سے پہلے رکوع میں جانے سے منع فرمایا مگر اس رکعت کی قضا کا حکم نہیں دیا۔ پس جو شخص امام رکوع کی حالت میں پائے وہ جب تک صف میں نہ پہنچ جائے رکوع نہ کرے واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر47: بعض آئمہ مسجد میں داخل ہونے والے کے رکعت پالینے کا انتظار کرتے ہیں جبکہ بعض یہ کہتے ہیں کہ انتظار مشروع نہیں اس مسئلہ میں صحیح کیا ہے؟ جواب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کرتے ہوئے تھوڑا سا انتظار کر لینا ہی درست ہے۔ |