Maktaba Wahhabi

126 - 257
تاکہ بعد میں آنے والا صف میں شامل ہو جائے۔ سوال نمبر48: جب کوئی شخص دو یا دو سے زیادہ بچوں کی امامت کرے تو کیاانہیں اپنے پیچھے کھڑا کرے یا اپنے دائیں؟ اور کیا بچوں کی صف بندی کے لیے بلوغت شرط ہے؟ جواب: اگر ان بچوں کی عمر سات سال یا اس سے زیادہ ہے تو وہ انہیں بڑوں کی طرح اپنے پیچھے کھڑا کرے۔اسی طرح اگر ایک بچہ اور ایک بالغ شخص ہو تب بھی وہ انہیں اپنے پیچھے کھڑا کرے۔کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نانی کی زیارت کے موقعہ پر جب انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ایک دوسرے یتیم بچے کو نماز پڑھائی تو ان دونوں کو اپنے پیچھے کھڑا کیا تھا اسی طرح انصار کےدو بچے جابر اور جبار نے جب آپ کے ساتھ نماز ادا کی تو انہیں بھی آپ نے اپنے پیچھے ہی کھڑا کیا تھا۔ البتہ اگر ایک ہی شخص ہو تو وہ امام کے دائیں جانب کھڑا ہو گا خواہ وہ بالغ ہو یا بچہ کیونکہ جب عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ رات کی نماز میں۔آپ کے بائیں جانب کھڑے ہوئے تو آپ نے انہیں گھما کر اپنے دائیں جانب کھڑا کر لیا تھا۔ اسی طرح انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ کے ساتھ بعض نفل نماز پڑھی تو آپ نے انہیں بھی اپنے دائیں جانب ہی کھڑا کیا تھا۔ لیکن اگر عورت ہے تو اسے بہر حال مردوں کے پیچھے ہی کھڑا ہونا ہے خواہ ایک ہو یا ایک سے زیادہ کیونکہ عورت کے لیے امام کے ساتھ یا دیگر مردوں کے ساتھ صف
Flag Counter