Maktaba Wahhabi

123 - 257
اور جو چھوٹ جائے اسے پوری کر لو۔(متفق علیہ) بنابریں چار رکعت والی نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں اور مغرب کی تیسری رکعت میں صرف سورۃ فاتحہ پر اکتفاء کرنا مستحب ہے جیسا کہ صحیحین میں ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر و عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے ساتھ کوئی سورت بھی پڑھتے تھے اور پہلی رکعت کی قرآءت دوسری کی بہ نسبت لمبی ہوتی تھی اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھتے تھے۔ لیکن اگر کبھی کبھار ظہر کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے ساتھ کوئی سورت پڑھ لی جائے تو بھی درست ہے صحیح مسلم میں ابو خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی پہلی دورکعتوں میں الم تنزیل السجدہ کے بقدر اور آخری دورکعتوں میں اس کی آدھی مقدار نیز عصر کی پہلی دو رکعتوں میں ظہر کی آخری دو رکعتوں کے بقدر اور عصر کی آخری دورکعتوں میں اس کی آدھی مقدار تلاوت کرتے تھے۔ لیکن یہ حدیث اس بات پر محمول کی جائے گی کہ آپ ایسا کبھی کبھار کرتے تھے۔تاکہ دونوں حدیثوں کے درمیان تطبیق ہو جائے واللہ ولی التوفیق۔
Flag Counter