صورتوں میں آپ کے پیچھے مقتدی مفترض تھے۔ اسی طرح صحیحین میں معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ عشاء کی نماز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھتے پھر اپنی قوم کے پاس واپس جا کر دوبارہ انہیں یہی نماز پڑھاتے تھے یہ نماز ان کے لیے نفل اور لوگوں کے لیے فرض ہوتی تھی۔ اسی طرح اگر کوئی شخص رمضان میں اس وقت مسجد میں آئے جب تراویح کی نماز شروع ہو چکی ہو اور اس نے عشاء کی نماز نہ پڑھی ہو تو وہ عشاء کی نیت سے جماعت میں شامل ہو جائے۔اور امام کے سلام پھیرنے کے بعد باقی رکعتیں پوری کر لے تاکہ اس طرح اسے جماعت کی فضیلت حاصل ہوجائے سوال نمبر42: صف کے پیچھے اکیلے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے؟ اور اگر کوئی شخص مسجد میں داخل ہو اور صف میں جگہ نہ پائے تو کیا کرے؟ اور کیا نابالغ بچے کے ساتھ وہ صف بنا سکتا ہے؟ جواب: صف کے پیچھے اکیلے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا باطل ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "صف کے پیچھے اکیلے کھڑے ہونے والے کی نماز نہیں۔" آپ سے یہ بھی ثابت ہے کہ ایک بار ایک شخص نے صف کے پیچھے تنہا کھڑے ہو کر نماز پڑھی جب آپ کو معلوم ہوا تو اسے نماز دہرانے کا حکم دیا اور یہ نہیں پوچھا |