Maktaba Wahhabi

120 - 257
کہ صف میں جگہ ملی یا نہیں۔یہ واقعہ اس بات کی دلیل ہے کہ صف کے پیچھے تنہا کھڑے ہونے والا صف میں جگہ پائے یا نہ پائے دونوں صورتوں میں اس کا حکم یکساں ہے تاکہ اس سلسلہ میں سستی و کاہلی کا سد باب ہو جائے۔ البتہ اگر کوئی شخص اس وقت پہنچا جب امام رکوع میں ہے چنانچہ صف سے پہلے اس نے رکوع کر لیا۔پھر سجدہ سے پہلے پہلے صف میں شامل ہو گیا تو یہ اس کے لیے کافی ہو گا جیسا کہ صحیح بخاری میں ابو بکرہ ثقفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ وہ ایک بار نماز کے لیے اس وقت پہنچے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں تھے چنانچہ صف میں پہنچنے سے پہلے رکوع کر لیا۔پھر صف میں شامل ہوئے آپ نے سلام پھیرنے کے بعد انہیں نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: "اللہ تمھارے شوق کو زیادہ کرے مگر آئندہ ایسا نہ کرنا۔" اس واقعہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس رکعت کو لوٹانے کا حکم نہیں دیا۔ لیکن اگر کوئی شخص اس وقت پہنچے جب امام نماز کی حالت میں ہو اور صف میں اسے کہیں کوئی جگہ نہ ملے تو وہ انتظار کرے یہاں تک کہ کوئی دوسرا شخص آجائے چاہے وہ سات سال یا اس سے زیادہ عمر کا بچہ ہی کیوں نہ ہو پھر اس کے ساتھ صف بنالے ورنہ امام کے دائیں جانب کھڑا ہو جائے۔ یہی اس باب میں وارد تمام حدیثوں کا خلاصہ ہے دعا ہے کہ اللہ تمام مسلمانوں کو دین کی سمجھ بوجھ عطا کرے۔نیز اس پر ثابت قدم رہنے کی توفیق بخشے بیشک وہ سننے والا اور قریب ہے۔
Flag Counter