Maktaba Wahhabi

111 - 257
امام ہونے کی صورت میں تین بار "استغفراللہ" اور: اللّٰهُـمَّ أَنْـتَ السَّلامُ،وَمِـنْكَ السَّلام،تَبارَكْتَ يا ذا الجَـلالِ" وَالإِكْـرام" پڑھنے کے بعد اسے مقتدیوں کی طرف متوجہ ہوجانا چاہیے یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے مقتدیوں کی طرف رخ کرتے وقت امام کا دائیں یا بائیں دونوں جانب سے مڑنا درست ہے آپ سے دونوں صورتیں ثابت ہیں۔ اسی طرح ہر فرض نماز کے بعد مندرجہ بالا اذکار کو پڑھنے کے بعد33 بار "سبحان اللہ" 33بار"الحمد للہ"33"اللہ اکبر"اور آخر میں ایک بار"لاالہ الااللہ وحدہ لاشریک لہ،لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شئ قدیر"پڑھنا بھی مستحب ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی ترغیب دلاتے ہوئے اسے بخشش و مغفرت کا سبب بتایا ہے۔ ایسے ہی ہر فرض نماز کے بعد اذکار مسنونہ سے فارغ ہو کر آیت الکرسی"قل ھواللہ احد""قل اعوذ برب الفلق"اور قل اعوذ برب الناس" کا پڑھنا بھی مشروع ہے۔مگر فجر اور مغرب کی نماز کے بعد نیز سونے کے وقت ان سورتوں کا تین تین بار پڑھنا مستحب ہے جیسا کہ صحیح حدیثوں سے ثابت ہے۔ سوال نمبر37: موجودہ دور میں بہت سے مسلمان یہاں تک کہ بعض اہل علم بھی جماعت کے ساتھ نماز ادا کرنے میں سستی برتتے ہیں اور دلیل میں یہ کہتے ہیں کہ بعض علماء جماعت کے وجوب کے قائل نہیں سوال یہ ہےکہ نماز باجماعت کا حکم کیا ہے؟ اور ایسے لوگوں کے لیے آپ کیا نصیحت فرماتے ہیں؟
Flag Counter