سوال نمبر35: فرض نماز کے بعد سنت پڑھنے کے لیے جگہ بدلنے کا کیا حکم ہے؟ کیا اس کے مستحب ہونے کی کوئی دلیل ہے؟ جواب: میرے علم کے مطابق اس سلسلہ میں کوئی صحیح حدیث وارد نہیں البتہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور بہت سے سلف ایسا کرتے تھے الحمد اللہ مسئلہ میں وسعت ہے نیز سنن ابن داؤد رحمۃ اللہ علیہ میں اس سے متعلق ایک ضعیف حدیث وارد ہے جسے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور دیگر سلف صالحین کے فعل سے تقویت مل جاتی ہے واللہ ولی التوفیق۔ سوال نمبر36: فجر اور مغرب کی فرض نمازوں کے بعد "لَا إِلَهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ حَيٌّ لَا يَمُوتُ بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ" اس کو دس دس بار پڑھنے کی ترغیب آئی ہے کیا اس سلسلہ میں وارد حدیثیں صحیح ہیں؟ جواب: فجر اور مغرب کی فرض نمازوں کے بعد مذکورہ بالا دعا کو دس دس بار پڑھنے کی مشروعیت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی متعدد صحیح حدیثوں سے ثابت ہے ہر مسلمان مرد و عورت کو مذکورہ دونوں نمازوں کے بعد یہ دعا دیگر اذکار مسنونہ سے فارغ ہو کر پابندی سے پڑھنا چاہیے وہ اذکار مسنونہ جو پانچوں نمازوں کے بعد پڑھے جاتے ہیں۔ |